۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حوزہ علمیہ جامعۃ الکوثر میں آیۃ اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طاب ثراہ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

حوزہ/ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ انور علی نجفی نے کہا: آیۃ اللہ العظمی سید سعید الحکیم کی خدمات، جیسے غریبوں کے لیے رہائشی مکانات، طلباء کے لیے ہاسٹلز ، زائرین کے لیے جائے استراحت، دین کی خدمت کرنے والے علماء وخطباء کے لیے مالی معاونت، مساجد کی تعمیر، یتیموں کے لیے یتیم خانے اسی طرح کے انگنت سماجی، رفاہی، تعلیمی معاشرتی، اور مذہبی خدمات جو اس مرجع فقید المثال کی عظمت اور خلوص کے مظاہر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے عظیم حوزہ علمیہ جامعۃ الکوثر میں فقیہ راحل، مرجع جہان تشیع، آیۃ اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم قدس سرہ کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ اس میں شیخ الجامعہ استاد العلماء مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی دام ظلہ سمیت جامعہ الکوثر اور جامعہ اہل البیت کے تمام اساتذہ کرام نے شرکت کی۔جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، اور حافظ علی مہدی نے تلاوت کلام مجید کا شرف حاصل کیا۔

تلاوت قرآن پاک کے بعد طلاب جامعۃ الکوثر کی نمائندگی کرتے ہوئے جامعۃکے فاضل جناب شیخ ذیشان صدیقی نے خاندان حکیم کی دین مقدس اسلام کے لیے پیش کی گئی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے فقیہ راحل کی دین اور ملت کے لیے انجام دی گئی خدمات پر روشنی ڈالی، خصوصا آپ کی علمی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ آپ کو اپنے آباء اجداد کی طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں، یہاں تک آپ کو بدنام زمانہ ابو غریب جیل میں رکھا گیا، اور دوران قید دی گئی اذیتوں کے نشانات آپ کے بدن پر نمایاں طور موجود تھیں۔ لیکن ان تمام صعوبتوں کے باوجود آپ کی تالیفات اور تصنیفات کا سلسلہ نہیں رک سکا، اور آپ نے قید کے دنوں میں بھی کتابیں تالیف کیں۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ محمد شفا نجفی نے خاندان آل حکیم کی خونی تاریخ پر روشنی ڈالی، آپ نے فرمایا اس خاندان کی تاریخ لازوال، بے مثال اور عظیم قربانیوں سے پر ہے یہ شرف اسی خاندان کو حاصل ہے کہ جن کے جوانوں، بزرگوں اور کمسن بچوں خصوصاً علماء کو یزید وقت صدام نے ناقابل بیان اذیتیں دی اور بے دردی سے قتل عام کیا۔ ان صعوبتوں کے باوجود آج بھی دنیا تشیع کے لیے بالعموم اور مومنین عراق کے لیے بالخصوص اس کے احسانات ناقابل فراموش ہیں۔

آخر میں علامہ شیخ انور علی نجفی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: خاندان حکیم کی جہاں قربانیاں لازوال ہیں وہاں ان کی خدمات بھی ناقابل شمار ہیں یہ اس خاندان کی عظمت ہے کہ آج بھی نجف اشرف کے علماء، اور طلباء ان کے فیوضات سے مستفید ہورہے ہیں مسجد ہندی، جامعہ شہید محراب، دار الایتام الخیریہ اسی طرح عراق کے اندر اور خارج عراق اس خاندان علی الخصوص آیۃ اللہ العظمی سید سعید الحکیم کی خدمات، جیسے غریبوں کے لیے رہائشی مکانات، طلباء کے لیے ہاسٹلز ، زائرین کے لیے جائے استراحت، دین کی خدمت کرنے والے علماء وخطباء کے لیے مالی معاونت، مساجد کی تعمیر، یتیموں کے لیے یتیم خانے اسی طرح کے انگنت سماجی، رفاہی، تعلیمی معاشرتی، اور مذہبی خدمات جو اس مرجع فقید المثال کی عظمت اور خلوص کے مظاہر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .